Gold has been regarded as the symbol of wealth, dignity and power since the ancient times. At the same time, it has also been revered for having health-giving properties throughout the human history.
One the wedding day, the brides wear it as jewelry. Different types of jewelry, made of gold, include necklaces, rings, brooches, bracelets, earrings, bangles, anklets, nose-jewel, and so on.
The tradition of giving gold as a gift to daughter and daughter-in-law is as old as the human civilization. The same trend is practiced in almost all parts of the world today. But do you know the major reason why gold is given as gift on wedding?
Listed below are some of the important reasons why gold is given as gift on wedding:
It is an undisputed claim that there is no parallel of feminine beauty in the world. Putting on makeup and wearing ornaments can further enhance the physical attraction of a woman. In exalting the charm of a female’s personality, gold is second only to diamond. But the price of diamond takes it beyond the reach of the majority of the people in the world.
Did you know Cleopatra, one of the active rulers of the Kingdom of Egypt, used to sleep in a pure gold face mask for the sake of enhancing her bewitching beauty.
As marriage is a day of incredible significance in a woman’s life, the parents and in-laws of the bride try to give her maximum amount of gold as a gift.
The value of gold as the symbol of wealth, power and prestige has remained intact throughout the human history. It is the metal that evokes enthusiasm and craving by most individuals, no matter the size of the gold jewelry item concerned. The owners of a significant amount of gold are placed high above other people in the society.
The worldwide fascination with gold led to the wide acceptance of the metal as the store of value and money. As the civilizations and cultures recognized the metal and negotiated its value, gold facilitated trade and the movement of goods around the world.
In the Egyptian code of Menes, the value of the gold was first formally codified as superior to the silver, by a 2-1 margin. The kingdom of Lydia was the first to make coins of gold around 643 to 630 BC, and the metal quickly assumed the role of a key element in the wide acceptance of the idea of money.
The value of gold as carrying great medical importance dates back to the ancient Rome. The ancient Romans used this precious metal to treat a variety of skin problems. The findings of the latest research are also in favor of gold in the medical field. So, the metal has become increasingly important in many medical and beauty treatments.
Gold is coming into its own as a curative. The treatment of various diseases with this precious metal is called the golden remedy. Richard Holiday, from the World Gold Council, says gold shows great resistance to bacteria. So, it is often the material of choice for the implants that are at the risk of infection.
Since gold gives significant benefits when topically applied, many dermatologists use it for skin care. Some of the medical benefits of gold are listed below:
After going through the above benefits of gold, you must have understood why gold is given as gift on wedding. One of the most coveted and luxurious metals in the world, gold has got great importance in the aesthetic, social, economic and medical fields.
Moreover, being an easily cashable element, gold can help the owner come out of financial crisis by selling it to the gold merchant. The banks also offer loans against the deposition (pledging) of gold as security. It means you can fulfil your financial needs without selling this precious metal.
سونا دنیا میں تقریباً ہر خاتون کی روزمرہ جیولری کے طورپر استعمال ہونے والی من پسند دھات ہے۔ سونے کے زیورات سے نسوانی حسن کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ سونا خوبصورتی میں اضافہ کا باعث بننے والی دھات ہے اسی لئے ناصرف دلہن بلکہ شادی بیاہ اور خوشی کی تقریبات میں شرکت کرنے والی خواتین بھی اپنے حسن میں اضافے کیلئے سونے کے زیورات کا بے تحاشہ استعمال کرتی ہیں۔ خصوصاً پاکستان اور انڈین خواتین اس سے بنے ہوئے زیورات پہن کر فخر محسوس کرتی ہیں اور بات اگر شادی بیاہ جیسی تقریبات کی ہو تو یوں کہا جاسکتا ہے کہ سونے کے زیورات کے بغیر پاکستان اور بھارت میں کوئی بھی شادی مکمل نہیں ہوتی۔ مالی حیثیت کچھ بھی ہو ہر ماں باپ اپنی بیٹی یعنی دلہن کو جہیز میں سونا دینے کے خواہشمند نظر آتے ہیں۔
سونا اپنے اندر ایک خاص چمک رکھتا ہے جس کی بدولت سونا پرانے وقتوں سے ہی طاقت اور زیبائش و آرائش کا محور چلا آرہا ہے۔ جس کے پاس جس قدر مقدار میں سونا موجود ہوتا تھا اسی قدر ہی وہ خود کو دوسروں سے زیادہ امیر اور طاقتور سمجھتا تھا۔ آج کے دور میں بھی سونے کی وہی اہمیت ہے جو کہ پہلے تھی۔ سونا جہاں چمک دمک میں اپنا ثانی نہیں رکھتا ہے اسکے ساتھ ہی یہ ایک مہنگی دھات بھی ہے چنانچہ ہر انسان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ شادی میں اپنی بیٹی اپنی بہو کو زیادہ سے زیادہ سونے کے بنے ہوئے زیورات پہنائے تاکہ معاشرے میں اسکو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے۔
شادی جہاں ایک خوشی کا تہوار ہے وہیں دلہا دلہن کیلئے زندگی کی نئی شروعات کرنے کیلئے اہم دن ہے۔ شادی کے دن دلہن اور دلہا ہی سب سے زیادہ لوگوں کی نظروں کا محور ہوتے ہیں۔ مہندی لگے ہاتھوں اور عروسی لباس میں ملبوس شاید ہی کوئی ایسی دلہن ہو جو سونے کے زیورات کے بغیر ہو۔ الغرض سونے کے زیورات کے بغیر دلہن کا سنگھار ادھورا ہی رہتا ہے۔ شادی بیاہ میں جہاں پر دلہا صاحب(داماد) کو سسرال کی جانب سے سونے کی انگوٹھی، بریسلٹ یاپھر سونے کی چین تحفتاً دی جاتی ہے وہیں والدین اپنی مالی حیثیت کے مطابق دلہن کو بھی سونے کے زیورات مثلاً جھمکے ،جھومر، ٹیکا، ٹوپس اور پازیب وغیرہ بھی پہناتے ہیں۔ والدین کی جانب سے جہیز میں سونے کے زیورات کے ساتھ ساتھ دلہن کو سسرال کی جانب سے بَری میں بھی سونے کے زیورات دیے جاتے ہیں۔ پاکستان اور انڈین اکثریت کا یہی خیال ہے کہ دلہن جس قدر سونے میں لدی ہوئی ہوگی اسی قدر ہی اسکی امارت کا اظہار ہوگا۔
سوال یہ ہے کہ سونے کو شادی میں تحفے کے طور پر ہی کیوں دیا جاتا ہے تو اس کا جواب یہی ہے کہ کیا سونے سے زیادہ مناسب اور اہم تحفہ کوئی اور بھی ہوسکتا ہے؟ سنہری روایات کے مطابق پرانے دور میں جائیداد بیٹے کے اختیار میں دے دی جاتی تھی یعنی زمین، گھر اور دولت اکثر بیٹے کے نام کر دی جاتی تھی۔ لہٰذا لوگ جب بیٹی کو کچھ دینا چاہتے تھے تو وہ اپنے مال کو سونے کی شکل میں بیٹی کو دیتے تھے، اب بیٹے اور بیٹی کے حقوق برابر ہیں، لیکن یہ روایات اب بھی چلی آرہی ہیں کیونکہ سونے کی چمک دمک اور قدروقیمت سالوں بعد بھی برقرار رہتی ہے اور وقت کی دھول بھی اسے ماند نہیں کرسکتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہر والدین اپنی بیٹی کو خوشحال شادی شدہ زندگی گزارنے کی دعاؤں کے ساتھ ساتھ سونے کے زیورات شادی میں تحفتاً دیتے ہیں، ان کی زیادہ سے زیادہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو ایسا قیمتی مالی تحفہ دیں جو ان کی شادی کے دن کو یادگار بنادے اور ساتھ ہی مشکل مالی حالات میں ان کی مدد کرسکے اور وہ اپنی زندگی کو رواں دواں رکھنے کیلئے اسے اپنے کام میں لا سکیں، سونا ایسا ہی قیمتی مالی تحفہ ہے جسے فوری طور پر پیسے کی صورت میں بدلہ جاسکتا ہے اور بچوں کی تعلیم کے اخراجات یا گھر کی اشد ضروریات کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دلہا اور دلہن کیلئے سونا ایک یادگار قیمتی تحفہ ہوتا ہے جو کہ ان کے اہم دن کو مزید خاص اور خوبصورت بنا دیتا ہے۔ بعض خاندانی روایات میں یہ بھی ہے کہ ساس کے زیورات بہو استعمال کرتی ہے اور بہو جب خود ساس کا کردار ادا کرتی ہے تو وہ آگے اپنی بہو کو وہ زیورات منتقل کردیتی ہے اس طرح یہ سلسلہ نسل در نسل چلتا رہتا ہے۔
سونا جہاں حسن و جمال کو چار چاند لگا دیتا ہے وہیں پر اسکے پہننے کے طبعی فوائد بھی ہیں۔ اس میں سے نکلنے والی شعاعیں انسانی صحت پر خوشگوار طور پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ اس دھات میں ایسی توانائی موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے انسانی جسم میں حرارت پیدا ہوجاتی ہے۔ جسم میں خون کی گردش بھی معمول پر رہتی ہے۔
سونا ایک قدرتی دھات ہے اسکے ساتھ ہی یہ غیر زہریلی بھی ثابت ہوئی ہے چنانچہ تقریباً ہر تہوار و تقریب میں ہی خواتین اسکو بغیر خوف و خطر استعمال کرتی ہیں اور اپنے حسن و جمال میں دوسری خواتین پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتی ہیں۔ سونا چونکہ انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے اس لئے اسکے پہننے والا خود کو پرسکون ہی محسوس کرتا ہے۔